یوروکریسی بغیر اجازت باتھ روم نہیں جا سکتی، شفاف الیکشن کیسے کرائے گی؟

 

ہمارا مئوقف آج بھی وہی ہے کہ ہمیشہ کی طرح الیکشن جوڈیشری کے تحت ہونے چاہئیں، مرکزی رہنماء پی ٹی آئی چودھری مونس الٰہی


اکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء چودھری مونس الٰہی نے عام انتخابات بیوروکریسی کی بجائے جوڈیشری کے تحت کرانے کا مطالبہ کردیا۔ بیرون ملک سے ایکس پر جاری اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ بیوروکریسی اجازت کے بغیر باتھ روم تو جا نہیں سکتی۔ شفاف اور غیر جانبدار الیکشن کیسے کرائے گی؟ ہمارا مئوقف آج بھی وہی ہے کہ الیکشن جوڈیشری کے تحت ہونے چاہئیں ، جس طرح ہمیشہ سے ہوتے آئے ہیں۔

مزید برآں پاکستان تحریک انصاف نے جلسے جلوسوں کی اجازت نہ ملنے پر سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ سابق چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے لاہور ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کا شیڈول جاری ہونے والا ہے مگر پی ٹی آئی کے کارکنوں اور رہنماؤں کو جیلوں میں ڈالا جارہا ہے، اس حوالے سے سپریم کورٹ آف پاکستان میں درخواست زیر سماعت ہے ،بیرسٹر علی ظفر نے مزید کہا کہ ایک مزید درخواست سپریم کورٹ میں درخواست دائر کررہے ہیں، عوام تک رسائی کے لیے سپریم کورٹ میں ایک اور درخواست دائر کی جائے گی۔

پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے پر عمل نہیں کیا جا رہا۔ سابق چیئرمین پی ٹی آئی کو الیکشن لڑانے کی اجازت کے لیے کوشش کررہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن پاکستان ایک آئینی ادارہ ہے ۔ ہم سب کو الیکشن کمیشن کا ساتھ دینا ہوگا۔ الیکشن کمیشن کے ممبران نے اچھے اور برے فیصلے دیئے ہیں۔ قبل ازیں علی ظفر نے کہا کہ آر اوز، ڈی آر اوز سے متعلق پٹیشن فائل کرنے کا بالکل مقصد نہیں تھا کہ الیکشن میں تاخیر ہو۔

بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ اسٹے کی درخواست واپس لینے پر پارٹی میں مشاورت ہورہی ہے لیکن سربراہ پی ٹی آئی کے ساتھ مزید مشاورت کے بعد ہی کوئی فیصلہ کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو اسٹے آرڈر آیا ہے مجھے بھی لگ رہا ہے کہ الیکشن میں تاخیر ہوگی، اسٹے آرڈر کو ختم ہونا چاہیے تاکہ الیکشن میں کسی قسم کی تاخیر نہ ہو، پٹیشن اسی لیے فائل کی تھی کہ ہوسکتا ہے کہ ڈی سیز شفاف الیکشن نہ کرواسکیں۔ ادھر چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر علی خان نے الیکشن کمیشن کے آر اوز سے متعلق نوٹیفکیشن سے الیکشن ملتوی ہونے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈسٹرکٹ افسران کو آر او نہیں بنایا جا سکتا اس سے دھاندلی ہو سکتی ہے۔

Comments