شیخ مجیب کے خلاف کیا کرلیا، ہم بھی جیتیں گے، بشریٰ کو نکاح کے دن دیکھا، عمران خان
سابق وزیر اعظم عمران خان اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی پر سائفر کیس میں 12 دسمبر(منگل ) کو فرد جرم عائد کی جائے گی۔کیس کی سماعت پیرکو اڈیالہ جیل میں ہوئی ‘ میڈیا نمائندوں کو بھی کوریج کے لیےاندر جانے کی اجازت دی گئی‘دریں اثناءاحتساب عدالت نے 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں نامزد چھ ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دئیے جبکہ سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو بدھ 6دسمبر کو(کل )عمران خان کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔عدالت نے بشریٰ بی بی کو بھی 6 دسمبر کو طلب کر لیا ۔ادھر تحریک انصاف کے سابق چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ قرآن پر ہاتھ رکھ کر قسم کھانے کو تیار ہوں بشریٰ بی بی کو نکاح کے دن دیکھا۔ شیخ مجیب الرحمن کیخلاف انہوں نے کیا کیا مگر اس نے 162 سیٹیں جیتیں تھیں‘میں آج آپ کو واضح کر رہا ہوں الیکشن پی ٹی آئی جیتے گی‘ 9 مئی لندن پلان کا حصہ تھا جو نواز شریف کو لانے ، ہمیں جیلوں میں ڈالنے اور پی ٹی آئی کو ختم کرنے کیلئے تھا۔ جنرل باجوہ نے ڈونلڈ لو کے کہنے پر سب کیا۔سائفر کیس میں جنرل ریٹائرڈ قمر جاوید باجوہ اور امریکی سفارتخانے کے نمائندہ کو عدالت بلاکر گواہ بناؤں گا۔ آخری سانس تک لڑوں گا۔ گزشتہ روز کمرہ عدالت میں موجود میڈیا کے نمائندوں سے غیر رسمی گفتگو کے دوران مذاکرات کے سوال پر انہوں نے کہا کہ مجھ سے نہ کوئی ملا نہ مذاکرات کئے۔ مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا جان دینے کو تیار ہوں۔ مجھے غیر آئینی طور پر پکڑا گیا۔ 48 گھنٹوں میں دس ہزار لوگوں کو گرفتار کیا گیا۔ یاسمین راشد واضح طور پر کہہ رہی ہے کہ لوگ اندر نہ جائیں۔ سی سی ٹی وی دیکھ لیں انکو کون اندر لے کر گیا۔ عمران خان کا یہ بھی کہنا تھا کہ جنرل باجوہ نے ڈونلڈ لو کے کہنے پر سب کیا۔انہوں نے کہا کہ بشریٰ بی بی کے سابق خاوند کے ذریعے جو کچھ کرایا اور جھوٹا الزام لگایا گیا ، یہ انتہائی اخلاق سے گرے ہوئے لوگ ہیں۔ بچوں کو اپنی والدہ کیخلاف بیان دینے کیلئے کہا جا رہا ہے۔ قوم کو پیغام دینا چاہتا ہوں آپ کا کپتان آخری سانس تک لڑنے کیلئے تیار ہے۔ عمران خان نے کہا کہ مجیب الرحمن کیخلاف انہوں نے کیا کیا مگر اس نے 162 نشستیں جیتیں۔ حالات دیکھ کر خدشہ ہے کہیں یہ الیکشن سے بھاگ ہی نہ جائیں۔ 6.17 کی گروتھ کو صفر پر لے آئے ہیں ، لوگ کیا پاگل ہیں انہیں نہیں پتہ کہ انہوں نے کیا کیا ہے۔ جیل میں کسی مشکل میں نہیں ، جیل میں رہنا عبادت سمجھتا ہوں۔ دریں اثنا شاہ محمود قریشی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مہاتما گاندھی کو آپ نے دیکھا تھا کہ اس کو کسی عہدے کی ضرورت نہیں تھی۔ اس وقت میں بھی اس اسٹیج پر پہنچ چکا ہوں ، مجھے کسی عہدے کی ضرورت نہیں۔ خان اور پی ٹی آئی کے لوگوں کے دلوں میں بس چکا ہوں۔ بیرسٹر گوہر کو چیئرمین بنائے جانے سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ مجھے کسی عہدے کی ضرورت نہیں۔ خان کیساتھ کل بھی تھا ، آج بھی ہوں ، آئندہ بھی رہوں گا۔ علاوہ ازیں آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت قائم خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے ملزمان عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو سائفر کیس کے چالان کی نقول فراہم کرتے ہوئے فرد جرم کیلئے سماعت 12 دسمبر تک ملتوی کر دی۔ دوران سماعت ملزم عمران خان نے جنرل باجوہ کو بطور گواہ اور امریکی سفارتخانہ کے نمائندہ کو بھی بلانے کا عندیہ دیدیا۔ پیر کو فاضل جج نے اڈیالہ جیل میں سماعت کی۔ اس موقع پر دونوں ملزمان کو عدالت کے روبرو پیش کیا گیا۔دوران سماعت خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے ملزم عمران خان کے وکیل عثمان گل کے تاخیر سے آنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ڈیڑھ گھنٹے سے انتظار کر رہا ہوں ، وکیل نہیں پہنچے۔ اس پر عثمان گل ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایاکہ فوگ کی وجہ سے عدالت تاخیر سے پہنچا۔ دوران سماعت ملزم عمران خان روسٹرم پر آ گئے اور کہا کہ جنرل باجوہ کو بطور گواہ اور امریکی سفارتخانہ کے نمائندہ کو بھی بلاؤں گا۔علاوہ ازیں احتساب عدالت نے 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں نامزد چھ ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دئیے جبکہ سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو آئندہ سماعت پر عمران خان کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے اڈیالہ جیل میں القادر ٹرسٹ 190 ملین پاونڈ ریفرنس اور ملزم عمران خان کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست کی سماعت کی۔ عدالت کو بتایا گیا کہ ملزم عمران خان کو ایک فوجداری مقدمہ کے سلسلے میں دوسری عدالت کے سامنے پیش کیا گیا ہے۔ عدالت نے اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ملزم عمران خان کو 6 دسمبر کو عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے ریفرنس میں شامل ملزمان مرزا شہزاد اکبر ، ضیا المصطفیٰ نسیم ، سید ذوالفقار عباس بخاری المعروف زلفی بخاری فرحت شہزادی ودیگر کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی جبکہ سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کو بھی نوٹس جاری کر دیا جو اس کیس میں پہلے ہی عبوری ضمانت پر ہیں۔ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے لطیف کھوسہ کے پیش نہ ہونے پر ریفرنس میں عمران خان کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست کی سماعت بھی 6 دسمبر تک ملتوی کر دی۔
Comments
Post a Comment