اسلام آباد ہائیکورٹ نے نوازشریف کی حفاظتی ضمانت کی درخواست پر سماعت کل تک ملتوی کر دی
نوازشریف واپس آنا چاہتے ہیں تو ہمیں اعتراض نہیں، نیب پراسیکیوٹر ؛ اسلام آباد ہائیکورٹ نے نیب کو کل کے لیے نوٹس جاری کر دئیےاسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 18 اکتوبر 2023ء ) اسلام آباد ہائیکورٹ میں نوازشریف کی العزیزیہ اور ایون فیلڈ ریفرنس میں درخواستِ ضمانت پر سماعت شروع ہوئی۔ چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نواز شریف کی حفاظتی ضمانت کی دو درخواستوں پر سماعت کر رہے ہیں۔نوازشریف کے وکلا اعظم نذیر تارڑ اور امجد پرویز عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔
امجد پرویز نے کہا کہ یہ حفاظتی ضمانت ہے نوازشریف سرنڈر کرنا چاہتے ہیں۔چیف جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ ابھی آپ کا اسٹیٹس کیا ہے ؟درخواست فزار مفرور ہے؟۔ وکیل امجد پرویز نے دلائل پیش کرتے ہوئے کہا کہ ابھی اشتہاری کا اسٹیٹس ہے لیکن عدالتی فیصلے موجود ہیں سرنڈر کرنے کے پروٹیکشن دی گئی ، اسی عدالت نے عمران خان کے کیس میں اسی طرح کا ایک فیصلہ کیا ہے۔
نواز شریف نے کبھی کسی عدالت کی جانب سے دی گئی ضمانت کا مس یوز نہیں کیا۔وکیل امجد پرویز نے مختلف عدالتی فیصکوں کے حوالے دئیے۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے استفسار کیا کہ کس فیصلے کی آپ بات کر رہے ہیں ؟ ۔وکیل امجد پرویز نے کہا کہ عاصمہ عالمگیر کا کیس ہے جس میں فیصلہ ہوا تھا ، وکیل اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ہمارے کیس کو ایک فیکٹر بالکل مختلف کرتا ہے،عدالت نے استفسار کیا کب نواز شریف ملک واپس آرہے ہیں۔
وکیل اعظم نذیر تارڑ نے بتایا 21 اکتوبر کو نواز شریف واپس اسلام آباد آرہے ہیں۔عدالت نے استفسار کیا کہ کیا نیب کی طرف سے کوئی ہے ؟ جس پر نیب پراسیکیوٹر عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔نیب پراسیکیوٹر نے کہا نوازشریف واپس آنا چاہتے ہیں تو ہمیں اعتراض نہیں۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے کیس کی سماعت کل تک ملتوی کر دی۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے نوازشریف کی حفاظتی ضمانت کی درخواست پر نوٹس جاری کر دئیے۔
Comments
Post a Comment