Skip to main content
اسرائیل نے غزہ میں صدی کی انتہائی تباہ کن جنگ چھیڑی ہے ،امریکی اخبار، بیت اللحم میں کرسمس کی تقریبات منسوخ
ایک امریکی اخبار نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں صدی کی
انتہائی تباہ کن جنگ چھیڑی ہے۔اخبار کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ اسرائیل کی جانب سے ہسپتالوں کے قریب بعض سب سے بڑے بم گرائے گئے جبکہ شمالی غزہ میں ہزاروں عمارتیں تباہ ہوئیں ، تباہ ہونے والی عمارتوں کی تعداد شام کے شہر حلب میں تین سال کے دوران تباہ ہونے والی عمارتوں سے دوگنی ہیں۔ادھر دنیا بھر کے مسیحی آج حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا یوم پیدائش منا رہے ہیں لیکن فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں موجود حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی جائے پیدائش بیت اللحم میں کرسمس کی تقریبات منسوخ کردی گئی ہیں۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق خوشیوں اور روشنی سے بھرپور کرسمس منانے کیلئے مشہور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی جائے پیدائش بیت اللحم میں اس کرسمس کے موقع پر ماحول روایت کے برعکس ہے۔غزہ میں جانی نقصانات پر گزشتہ ماہ ہی بیت اللحم کی میونسپلٹی نے کرسمس کی تقریبات منسوخ کرنے کا اعلان کردیا تھا
۔ ویٹی کن سٹی میں کرسمس کی تقریب ہوئی جس میں پوپ فرانسس نے کرسمس کا تہوار سادگی سے منانے کی اپیل کی۔اس موقع پر پوپ فرانسس نے کہا کہ کہا انصاف طاقت سے نہیں بلکہ محبت سے آتا ہے اور ہماری دھڑکنیں بیت اللحم کے ساتھ ہیں۔پوپ فرانسس کا کہنا تھا کہ فلسطین ، اسرائیل اور یوکرین کی جنگ سے متاثر ہونے والوں کے ساتھ ہیں۔دریں اثناءغزہ کی پٹی کے وسطی علاقے میں قائم المغازی پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی فوج نے رات گئے ایک خوفناک خونی حملہ کیا ہے جس کے نتیجے میں کم ازکم 70 فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے ، شہداء اور زخمیوں میں زیادہ تر عام شہری، بچے اور خواتین شامل ہیں۔عرب میڈیا کے مطابق گذشتہ رات اسرائیلی قابض فوج کی طرف سے غزہ کے المغازی پناہ گزین کیمپ میں اسرائیلی فوج کی جنگی طیاروں ، ٹینکوں اور توپوں سے گولہ باری کے نتیجے میں سیکڑوں فلسطینیوں کو شہید کرتے ہوئے ان کے گھروں کو ان کا مدفن بنا دیا گیا۔گھروں پر بمباری میں اب تک 70 شہداء کی لاشیں نکالی گئی ہیں جبکہ بچوں اور خواتین سمیت دسیوں افراد اب بھی ملے تلے دبے ہوئے ہیں ، امددی کارکنوں کو متاثرہ
علاقے میں رسائی میں مشکلات کا سامنا ہے۔
Comments
Post a Comment